بدھ، 4 جون، 2025

ہمارے ہمسایوں کے نام ایک پیغام

مخالفت سے سیکھنا — ہمارے ہمسایوں کے نام ایک پیغام

سیکھنا ایک عظیم عمل ہے — چاہے وہ کسی مخالف سے ہی کیوں نہ ہو۔ جب بی جے پی کا نعرہ "چمکتا بھارت" زور پکڑنے لگا، تو بہت سے نوجوان پاکستانیوں نے نفرت سے جواب نہیں دیا۔ ہم نے خود پر نظر ڈالی اور سوچا: ہم سے کہاں غلطی ہوئی؟

ہماری اپنی قیادت ہمیں راہ دکھانے میں ناکام رہی تھی۔ ہم معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑے تھے۔ لیکن ہم نے جمہوریت کا دامن نہیں چھوڑا — بلکہ اسے گلے لگایا۔ ہم نے اپنے رہنما کو پارلیمنٹ کے ذریعے تبدیل کیا۔

نئی قیادت کو گالیوں، جھوٹے پروپیگنڈے اور نفرت کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر وہ ڈٹے رہے۔ آہستہ آہستہ ہم سنبھلنے لگے۔

پھر ایک قیامت ٹوٹ پڑی۔ ہمارے معصوم بچے، ہماری عبادت گاہیں — بے قصور — بمباری کا نشانہ بنیں۔ بغیر کسی وجہ کے۔ اور ہمیں دہشتگرد قرار دے دیا گیا۔

ہم صرف اپنے دکھ پر نہیں روئے، بلکہ بھارت والوں کے ضمیر کی خاموشی پر بھی افسوس کیا۔

ہم نے سوچا: ہندوستانی اپنے رہنماؤں سے سوال کیوں نہیں کرتے؟ آپ نے "چمکتا بھارت" ووٹ دیا تھا، جنگ کو نہیں۔ 1.75 ارب لوگوں کو ٹکراؤ کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے؟

اس کا جواز؟ ایک خطرناک سوچ: ہماری مذہب افضل، باقی — مسلمان، عیسائی، سکھ، دلت — کمتر۔

ہمارے بھارتی دوستو: ہم نے آپ سے سیکھا۔ ہم نے اُس شخص کو قید کیا جو صرف باتیں کرتا تھا، کام کچھ نہیں۔ اب اُس کے حمایتی بھی سچ کو پہچان چکے ہیں۔ کیونکہ سچ، آخرکار، سامنے آ ہی جاتا ہے۔

آپ نے ایک وقت ہمیں متاثر کیا تھا — اب ہمیں موقع دیجیے کہ ہم آپ کو متاثر کریں۔

اپنے دلوں سے نفرت نکال دیں۔ آئیں مقابلہ کریں — علم میں، مہارت میں، کھیلوں میں، ٹیکنالوجی میں — جنگ میں نہیں۔

کیونکہ جنگ میں صرف انسانیت ہارتی ہے۔

چاہے وہ سکھ ہو یا مسلمان، عیسائی ہو یا ہندو — ہر انسان عزت اور امن کا حق رکھتا ہے۔

آئیں نفرت نہیں، ترقی چنیں۔ تباہی نہیں، بلندی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔

آئیں ہم ایک دوسرے کے خلاف نہیں، بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اپنے اپنے ملکوں کو سنواریں


کوئی تبصرے نہیں: