اتوار، 8 جون، 2025

رینڈ کارپوریشن کا تعارف




رینڈ کارپوریشن کا تعارف
رینڈ کارپوریشن
(RAND Corporation)
ایک امریکی غیر منافع بخش تھنک ٹینک
(Think Tank)
ہے، جو دنیا بھر میں پالیسی سازی اور فیصلہ سازی میں مدد دینے کے لیے تحقیق اور تجزیہ فراہم کرتا ہے۔ اس کا قیام 1948 میں ہوا، اور اس کا مرکزی دفتر سانتا مونیکا، کیلیفورنیا میں واقع ہے۔
"RAND"
کا مطلب ہے:
Research ANd Development
(تحقیق اور ترقی)
ابتدائی طور پر یہ ادارہ امریکی فضائیہ کے لیے عسکری تحقیق کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا، لیکن وقت کے ساتھ اس نے اپنی تحقیق کے دائرہ کار کو دیگر شعبوں میں بھی وسیع کر لیا۔
رینڈ کارپوریشن کے مقاصد
رینڈ کارپوریشن کا مقصد دنیا بھر میں بہتر اور مؤثر پالیسی سازی کو فروغ دینا ہے۔ اس کا بنیادی نعرہ ہے:
"Objective Analysis, Effective Solutions"
یعنی "غیر جانب دار تجزیہ اور مؤثر حل"
اہم مقاصد درج ذیل ہیں:
عسکری حکمت عملی اور دفاعی تحقیق
امریکی افواج اور اتحادیوں کے لیے دفاعی منصوبہ بندی اور ٹیکنالوجی میں مدد فراہم کرنا۔
عوامی پالیسی سازی میں رہنمائی
صحت، تعلیم، معیشت، انفراسٹرکچر، اور ماحولیات جیسے شعبوں میں پالیسی مشورے دینا۔
سائبر سیکیورٹی اور دہشت گردی پر تحقیق
دہشت گردی کی وجوہات، عالمی سلامتی، اور سائبر خطرات پر تجزیے کرنا۔
سائنسی اور سماجی ترقی میں کردار
سائنسی تحقیق کے ذریعے انسانی فلاح و بہبود کو فروغ دینا۔
اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟
. امریکی حکومت
رینڈ کا آغاز امریکی حکومت (بالخصوص امریکی فضائیہ) کی مالی مدد سے ہوا۔ آج بھی امریکی حکومت اس کا بڑا مالیاتی سرپرست ہے، خاص طور پر پینٹاگون، CIA، اور دیگر دفاعی ادارے۔
نجی ادارے اور فاؤنڈیشنز
فورڈ فاؤنڈیشن (Ford Foundation)
کارنیگی کارپوریشن (Carnegie Corporation)
گیٹس فاؤنڈیشن (Bill & Melinda Gates Foundation)
یہ تنظیمیں رینڈ کی مختلف تحقیقی پراجیکٹس کو مالی معاونت فراہم کرتی ہیں۔
اکیڈمک اور ماہرین
رینڈ میں کام کرنے والے ماہرین کا تعلق مختلف شعبوں جیسے کہ:
سابقہ فوجی جنرل
پالیسی ماہرین
سائنسدان
ماہرینِ معیشت
ڈاکٹرز
سماجی سائنسدان
وغیرہ سے ہوتا ہے۔ یہ لوگ غیر جانب دار تجزیے کے دعوے سے تحقیقی کام کرتے ہیں۔
تنقید اور شفافیت کے سوالات
اگرچہ رینڈ کارپوریشن خود کو غیر سیاسی اور غیر جانب دار ادارہ قرار دیتی ہے، لیکن بعض ناقدین کے مطابق:
یہ ادارہ امریکی مفادات کی ترجمانی کرتا ہے۔
اس کی ریسرچ اکثر امریکی خارجہ پالیسی کے جواز کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
بہت سے تحقیقی پراجیکٹس صرف مغربی نقطہ نظر کی نمائندگی کرتے ہیں۔
دلچسپ حقیقت
رینڈ کی تحقیقات نے "ڈیٹرینس تھیوری"
(deterrence theory)
اور "گیم تھیوری" کو فروغ دیا، جو سرد جنگ کے دوران امریکہ کی ایٹمی پالیسی کا حصہ بنے۔

پاکستان میں رینڈ کارپوریشن کے کام کرنے والے ادارے
پاکستان میں رینڈ کارپوریشن کے ساتھ مختلف مقامی ادارے کام کرتے ہیں تاکہ ان کی تحقیقی پالیسیوں اور منصوبوں کو عملی طور پر نافذ کیا جا سکے۔ ان اداروں میں شامل ہیں:
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجیسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (PILDAT)
آئی آر ایس (Institute of Regional Studies)
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز (PIPS)
قومی تحقیقاتی ادارے (NIP)
یہ ادارے رینڈ کی تحقیقی رپورٹس کی بنیاد پر پاکستانی سیاست، معیشت، اور سیکیورٹی کے حوالے سے تجزیہ اور پالیسی مشورے فراہم کرتے ہیں۔

رینڈ کارپوریشن کی رپورٹ
"Civil Democratic Islam: Partners, Resources, and Strategies"
(2003)
میں اسلامی دنیا کے مختلف مکاتبِ فکر کا تجزیہ کرتے ہوئے، مغربی ممالک کو ان گروہوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں جو جمہوری اقدار کے حامی ہیں۔ اس رپورٹ کی مصنفہ چیریل بینارڈ ہیں، جو ایک امریکی-آسٹریائی سماجی سائنسدان اور مصنفہ ہیں۔
رپورٹ کا خلاصہ
رپورٹ میں اسلام کے اندر مختلف گروہوں کو ان کے نظریات کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے:​
قدامت پسند (Fundamentalists): یہ گروہ اسلامی قوانین کی سختی سے پابندی کرتا ہے اور جدیدیت کو مسترد کرتا ہے۔​
روایتی (Traditionalists): یہ گروہ قدامت پسندوں اور جدیدیت پسندوں کے درمیان معتدل موقف رکھتا ہے۔​
جدیدیت پسند (Modernists): یہ گروہ اسلام کی جدید تشریحات کا حامی ہے اور جدید علوم اور جمہوری اقدار کو قبول کرتا ہے۔​
سیکولر (Secularists): یہ گروہ مذہب کو سیاست سے جدا رکھنے کا حامی ہے اور ریاست کے سیکولر ہونے کی وکالت کرتا ہے۔​
رپورٹ میں مغربی پالیسی سازوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جدیدیت پسندوں اور سیکولر گروہوں کی حمایت کریں تاکہ اسلامی دنیا میں جمہوری اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔ ​

کوئی تبصرے نہیں: