جمعرات، 24 اپریل، 2025

کبوتر


 

کبوتر: قدرت کا ہوشیار قاصد

کبھی آسمان پر پرواز کرتا ایک معصوم سا کبوتر دیکھا ہے؟ شاید آپ نے اسے صرف ایک عام پرندہ سمجھا ہو، لیکن حقیقت اس سے کہیں زیادہ حیران کن ہے! کبوتر نہ صرف خوبصورتی اور محبت کی علامت ہیں بلکہ ذہانت، وفاداری اور حیران کن صلاحیتوں کے مالک بھی ہیں۔

دماغی صلاحیتیں: آئینے میں پہچان اور یادداشت کا کمال

کبوتر وہ نایاب پرندہ ہے جو آئینے میں اپنی شبیہ پہچان سکتا ہے — یہ صلاحیت صرف چند جانوروں کو حاصل ہے۔ یہی نہیں، وہ مختلف چہروں اور تصویروں کو طویل عرصے تک یاد بھی رکھ سکتے ہیں، یہاں تک کہ دوسرے کبوتروں میں فرق بھی پہچان سکتے ہیں۔

راستہ شناس: ہزاروں میل دور سے گھر واپسی

کبوتروں کی "ہومنگ" صلاحیت ایک معجزہ لگتی ہے۔ چاہے انھیں کتنی ہی دور چرا لیا جائے، وہ سینکڑوں میل دور سے اپنے آشیانے کا راستہ ڈھونڈ لیتے ہیں — جیسے ان کے ذہن میں گوگل میپ انسٹال ہو!

بصارت، سماعت اور پرواز: حیرتوں بھری دنیا

ان کی نظر نہ صرف تیز ہے بلکہ وہ سطحوں کو 3D میں دیکھ سکتے ہیں۔ ان کی سماعت بھی غیر معمولی ہے، جو انسانوں کے سننے کی حد سے کہیں کم فریکوئنسی والی آوازوں کو بھی سن سکتی ہے۔ پہاڑ کی چوٹی سے یہ سینکڑوں میل دور سے ہواؤں کی سرگوشی سن لیتے ہیں، اور 26 میل دور تک دیکھ سکتے ہیں۔

کبوتروں کی پرواز بھی اپنی مثال آپ ہے۔ یہ ایک دن میں سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پندرہ سو سے سترہ سو کلومیٹر کا سفر طے کر سکتے ہیں! ان کے دس ہزار پر، تیرہ انچ کی لمبائی، اور چھے سو دھڑکنیں فی منٹ ان کی طاقتور بناوٹ کا ثبوت ہیں۔

تاریخ کے قاصد: میدانِ جنگ میں ہیرو

پانچ ہزار سال پہلے یونانیوں نے کبوتروں کو پیغام رسانی کے لیے تربیت دینا شروع کیا۔ جنگ عظیم اول اور دوم میں بھی یہ خاموش سپاہی بن کر اُبھرے۔ ایک کبوتر، جس کا نام "چر آمی" (Cher Ami) تھا، زہریلی گیسوں سے بچتا ہوا، سینے اور ٹانگ پر گولیاں کھا کر بھی پیغام پہنچا گیا اور کئی زندگیاں بچا گیا۔ اسے اعزازی میڈل سے نوازا گیا — کیا انسان ایسا کارنامہ انجام دے سکتا ہے؟

محبت، ہمدردی اور ایثار

کبوتر صرف ذہین نہیں، دل والے بھی ہیں۔ کھانے کے وقت اگر کوئی بچہ پاس ہو، چاہے وہ ان کا ہو یا نہیں، یہ اسے دانہ کھلا دیتے ہیں۔ نر اور مادہ دونوں برابر کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ ایک نر کبوتر کی محبت اور وفاداری بھی قابلِ مثال ہوتی ہے۔

آج بھی خدمات جاری

فرانس، چین، اسرائیل، سویڈن اور دیگر ممالک میں آج بھی کبوتر فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اور حیرت کی بات یہ ہے کہ کبوتر ریس ایک مہنگی تفریح بن چکی ہے — سب سے مہنگا کبوتر 2,25,000 ڈالر میں فروخت ہوا!

روحانی اہمیت

اسلام، ہندو مت، سکھ مت اور بدھ مت — ہر بڑے مذہب میں کبوتروں کو دانہ ڈالنا باعثِ ثواب سمجھا جاتا ہے۔ یہ پرندے صرف زمین پر نہیں، دلوں میں بھی جگہ رکھتے ہیں۔


کبوتر کو اب صرف "پرندہ" کہنا شاید اس کی توہین ہو۔ وہ تو ایک ذہین، باوفا، خاموش قاصد ہے — جو صدیوں سے انسان کے ساتھ چل رہا ہے، کبھی چھاؤں، کبھی پیغام، کبھی دعا بن کر۔

کوئی تبصرے نہیں: