اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو بارہا یہ دعوت دیتا ہے کہ وہ کائنات میں اس کی تخلیق کردہ نشانیوں پر غور و فکر کریں۔ ہر شے اس کی بے پایاں قدرت کی گواہی دیتی ہے۔ ان نشانیوں میں سے ایک نمایاں مثال "اونٹ" ہے، جس کی تخلیق میں حیرت انگیز حکمت اور صناعی چھپی ہوئی ہے۔
اونٹ — حیرت انگیز تخلیق
ذرا اونٹ کو دیکھیے! یہ جانور اپنی جسامت میں قوی، ساخت میں مضبوط، اور مزاج میں نہایت فرماں بردار ہے۔ بوجھ اٹھانے والا یہ جانور نہ صرف انسان کا قدیم ساتھی ہے بلکہ قدرت کا ایسا شاہکار ہے جو صحرا کی سختیوں میں بھی بخوبی زندہ رہتا ہے۔
اونٹ کے حیران کن حقائق
-
چربی کا ذخیرہ، پانی نہیںاونٹ کے کوہان میں پانی نہیں بلکہ چربی جمع ہوتی ہے، جو توانائی کے ذخیرے کے طور پر کام آتی ہے، خصوصاً جب خوراک میسر نہ ہو۔
-
مہینوں تک خوراک کے بغیر گزاراکوہان میں موجود چربی کی بدولت اونٹ 4 سے 5 ماہ تک بغیر کھائے پیے زندہ رہ سکتا ہے۔ چربی ختم ہونے پر کوہان سکڑ جاتا ہے۔
-
اونٹ کی اقسام
-
ڈرومیڈری (عربی اونٹ): ایک کوہان
-
بیکٹرین (ایشیائی اونٹ): دو کوہان
-
جنگلی بیکٹرین: ایک الگ اور نایاب نسل
-
-
پیدائش پر کوہان نہیں ہوتانومولود اونٹوں کے جسم پر پیدائش کے وقت کوہان نہیں ہوتا۔ یہ تقریباً 10 ماہ کی عمر میں ابھرنے لگتا ہے۔
-
منفرد چال (Pacing)اونٹ مخصوص چال میں چلتا ہے جسے "پیسنگ" کہا جاتا ہے، جس میں ایک طرف کے دونوں پیر ایک ساتھ حرکت کرتے ہیں۔ یہی چال گھوڑے، زرافے اور ہاتھی میں بھی دیکھی جاتی ہے۔
-
بیضوی خون کے خلیےاونٹ کے خون کے خلیے بیضوی (oval) ہوتے ہیں، جو پانی کی شدید کمی میں بھی خون کی روانی برقرار رکھتے ہیں۔
-
پانی کے بغیر کئی ہفتے گزار سکتا ہےاونٹ کے گردے پانی کو بہت کم ضائع کرتے ہیں، اور جب یہ پانی پیتا ہے تو ایک ہی وقت میں 200 لیٹر تک پی سکتا ہے۔
-
موٹی اور سخت کھالاونٹ کی کھال اسے گرمی سے بچاتی ہے اور سردی میں گرم رکھتی ہے، جو صحرا کے سخت موسم میں ایک نعمت ہے۔
-
غذائیت سے بھرپور دودھاونٹ کا دودھ وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے، اور اس میں چینی کی مقدار کم ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بھارت سمیت کئی ممالک میں مقبول ہو رہا ہے۔
-
کھڑے ہو کر سونااگرچہ اونٹ عموماً بیٹھ کر سوتا ہے، مگر خطرات کے وقت یہ کھڑے ہو کر بھی سو سکتا ہے تاکہ شکاریوں سے محفوظ رہے۔
اونٹ اور انسانی زندگی
اونٹ صحرائی علاقوں میں انسانی بقا کے لیے ایک عظیم نعمت ہیں۔ ان کا کردار نقل و حمل، خوراک، لباس، اور حتیٰ کہ حفاظت تک میں اہم رہا ہے۔ ان کی غیر معمولی جسمانی ساخت اور جینیاتی خصوصیات انہیں شدید گرم و خشک ماحول میں بھی زندہ رہنے کے قابل بناتی ہیں۔
دنیا کے مختلف خطوں، خصوصاً افریقہ، ایشیا اور عرب کے صحراؤں میں اونٹ نہ صرف سفر کا ذریعہ رہے ہیں بلکہ مقامی معیشت اور ثقافت کا اہم حصہ بھی ہیں۔
دو بڑی گھریلو اقسام درج ذیل ہیں:
-
Camelus dromedarius: ایک کوہان والا عربی اونٹ، جو مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں عام پایا جاتا ہے۔
-
Camelus bactrianus: دو کوہان والا ایشیائی اونٹ، جو سرد علاقوں میں زیادہ بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، عربی اونٹ کو تقریباً پانچ سے چھ ہزار سال پہلے عرب علاقوں میں سدھایا گیا تھا، جو آج بھی انسانی خدمت میں مصروف ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں