منگل، 15 اپریل، 2025

تو ایک گورکھ دھندہ ہے




میں جب قران مجید کی سورہ رحمن کی اس آیت
یٰمَعۡشَرَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ اِنِ اسۡتَطَعۡتُمۡ اَنۡ تَنۡفُذُوۡا مِنۡ اَقۡطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ فَانۡفُذُوۡا ؕ لَا تَنۡفُذُوۡنَ اِلَّا بِسُلۡطٰنٍ

پر پہچتا ہوں تو میری یاد مین ایک بزرگ عورت آتی ہے جو ایک درخت کے نیچے چارپائی پر بیٹھی ہو ئی ہے اور مجھے ترغیب دے رہی ہے کہ درخت پر چڑھ جاو ۔ مگر میں چڑھ نہیں پاتا ۔ وہ عورت اپنی عمر پوری کر کے اپنے رب کے پاس جا چکی مگر میں اپنے بچپن میں اس درخت پر چڑھا ۔

ایک شاعر نے خدا کے بارے میں کہا تھا، "تو ایک گورکھ دھندہ ہے"۔ یہ گورکھ دھندہ، جو پیچیدگی اور پراسراریت سے بھرپور ہے، کائنات کی گہرائی میں ہر نئی دریافت ایک اور گورکھ دھندے کی صورت میں سامنے آتی ہے، اور ان میں سے ایک گورکھ دھندہ یو وائی سکٹی ہے۔
یو وائی سکٹی ایک ایسا ستارہ ہے جو جو ہماری زمین سے تقریباً 9,500 نوری سال کی دوری پر واقع ہے۔ یہ ستارہ سورج سے تقریباً 1700 گنا بڑا ہے، اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے میں تقریباً نو ہزار پانچ سو سال کا وقت لیتی ہے۔

1969

میں اپالو 10 مشن نے واپسی کے دوران 24,791 میل فی گھنٹہ (تقریباً 39,897 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار حاصل کی تھی۔ یہ وہ رفتار ہے جو اب تک کسی انسان کے ذریعے خلا میں حاصل کی گئی سب سے زیادہ رفتار ہے۔


اب، اگر کوئی شخص اسی رفتار سے یو وائی سکٹی کی جانب سفر کرتا ہے، تو اسے وہاں تک پہنچنے میں 1,60,000 سال لگیں گے
یعنی اگر انسان نے زمین پر زندگی کے آغاز کے وقت سے ہی اس کی جانب 24781 میل فی گھنتہ کی رفتار سفر شروع کیا ہوتا تو
وہ ابھی تک راستے ہی میں ہوتا ۔
اوپر لکھی ہوئی آیت کا ترجمہ ہے

اے گروہ جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین میں کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے ۔











کوئی تبصرے نہیں: