ہفتہ، 25 اکتوبر، 2025

مفت دوائیں

مفت  دوائیں

جب انسان بیمار ہوتا ہے تو سب سے پہلے اس کے ذہن میں دوا، ڈاکٹر اور اسپتال کا خیال آتا ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے ملک پاکستان میں مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، جبکہ معالجوں اور اسپتالوں کی کمی شدت سے محسوس کی جاتی ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں لمبی قطاریں، فائلوں کا بوجھ، اور گھنٹوں کی انتظارگاہیں اس حقیقت کا ثبوت ہیں کہ علاج آج بھی ایک مشکل مرحلہ ہے۔ بعض اوقات مریض علاج کے انتظار میں ہی مزید بیمار ہو جاتا ہے۔

 البتہ زندگی میں کچھ ایسی "دوائیں" بھی ہیں جن پر کوئی خرچ نہیں آتا، پھر بھی وہ انسان کے جسم و روح دونوں کے لیے شفا بن جاتی ہیں۔ یہ وہ مفت کی دوائیں ہیں جنہیں اکثر ہم نظر انداز کر دیتے ہیں۔ 

ورزش — جسم و دل کی تندرستی
 ورزش سب سے آسان اور مؤثر دوا ہے۔ یہ نہ صرف جسم کو متحرک رکھتی ہے بلکہ دل و دماغ کو بھی تازگی بخشتی ہے۔ روزانہ چند منٹ کی چہل قدمی، ہلکی پھلکی ورزش یا سانسوں کی مشقیں انسان کے جسم میں نئی توانائی پیدا کرتی ہیں۔ ڈاکٹر اکثر کہتے ہیں کہ "حرکت میں برکت ہے"۔ ورزش دراصل جسم کے نظام کو قدرتی طور پر متوازن رکھتی ہے اور بہت سی بیماریوں کو آنے سے پہلے روک دیتی ہے۔ 

مسکراہٹ — خوشی کا راز
 ایک سادہ سی مسکراہٹ بھی دوا ہے۔ جب آپ مسکراتے ہیں تو دماغ میں خوشی کے ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو ذہنی دباؤ کم کرتے ہیں۔ ایک مسکراہٹ نہ صرف آپ کے لیے بلکہ آپ کے آس پاس کے لوگوں کے لیے بھی راحت کا باعث بنتی ہے۔ کسی بیمار چہرے پر مسکراہٹ واپس لانا دراصل اس کے دکھ کا نصف علاج ہے۔ گہری 

نیند — جسم و روح کا آرام
 ایک اور مفت مگر قیمتی دوا نیند ہے۔ مناسب اور گہری نیند جسم کو آرام دیتی ہے، ذہن کو سکون بخشتی ہے، اور روزمرہ کی تھکن دور کرتی ہے۔ بے خوابی نہ صرف اعصاب کو کمزور کرتی ہے بلکہ کئی ذہنی و جسمانی امراض کی جڑ بھی بن جاتی ہے۔ لہٰذا وقت پر سونا، پر سکون ماحول میں نیند لینا خود ایک شفا ہے۔ 

گھر والوں کے ساتھ کھانا — محبت کا ذائقہ
 اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھانے کی روایت اب کم ہوتی جا رہی ہے، مگر یہ بھی ایک دوا ہے۔ جب آپ اپنے پیاروں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں تو اس لمحے کی محبت، گفتگو، اور قربت انسان کو اندر سے مضبوط کرتی ہے۔ یہ تعلقات کو گہرا اور دلوں کو قریب کرتی ہے۔ 

پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا — روح کی غذا
 انسان صرف جسم نہیں، احساسات اور جذبات کا مجموعہ بھی ہے۔ اپنے دوستوں، بچوں، والدین یا شریکِ حیات کے ساتھ وقت گزارنا دل کو خوشی دیتا ہے، ذہنی دباؤ کم کرتا ہے، اور زندگی کو بامعنی بناتا ہے۔ محبت، خلوص، اور قربت ایسی دوائیں ہیں جن کا کوئی متبادل نہیں۔ 

 دیکھا جائے تو زندگی میں ایسی بہت سی دوائیں موجود ہیں جنہیں ہم مفت میں حاصل کر سکتے ہیں۔ ان کے لیے نہ ڈاکٹر کی پرچی چاہیے، نہ لمبی قطاریں، نہ مہنگی فیسیں۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ہم ان مفت دواؤں کی قدر کریں اور انہیں اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔ ورزش، مسکراہٹ، نیند، خاندانی محبت، اور اچھا وقت  یہ سب قدرت کی طرف سے ہمیں عطا کردہ وہ نعمتیں ہیں جو ہمارے جسم و روح کو تندرست رکھتی ہیں۔ اگر ہم ان پر عمل کریں تو شاید اسپتالوں کی قطاریں چھوٹی ہو جائیں اور دلوں کی مسکراہٹیں بڑھ جائیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں: