حقیقت پسند لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
حقیقت پسند لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 15 فروری، 2018

مشینی ذہانت


ماں ہمدرد ہوتی ہے ، بغیر دلیل اور سبب کے، ہمدردی ہوتی ہی بے دلیل ہے ۔ دلیل سے جوحاصل ہوتا ہے اس کو قائل ہونا کہا جاتا ہے۔ قائل بھی صرف وہی ہوتے ہیں جو دلیل کی حقانیت کو قلب سلیم سے مان لیں۔ ایسے لوگوں کو پسند کیا جاتا ہے ، لوگ بھی ایسے ہی لوگوں کے سامنے دلیل رکھتے ہیں جن کے بارے ان کو پتہ ہو کہ وہ مانے یا نہ مانے کم ازکم سن تو لے گا۔ سفارت کاری میں دوستوں کے ساتھ ساتھ دشمنوں کو بھی سنا جاتا ہے بلکہ دشمنوں کو زیادہ توجہ سے سنا جاتاہے۔دلیل کا اپنا ایک حجم ہوتا ہے ، جیسے پتھر کا۔ اور انسانی دماغ ایسے مکان میں ہے جس کی کان، ناک کی طرح کئی کھڑکیاں ہیں۔کھڑکیوں میں شیشے کے در ہونا عام سی بات ہے۔دلیل کو مان لینے والوں کو عقلمند کہا جاتا ہے۔ کیا دلیل کو نہ ماننے والے احمق ہوتے ہیں۔ 
یہ سوال سب سے پہلے میں نے میرے سامنے بیٹھے پانچ سالہ پوتے سے پوچھا جو تین جماعتیں پاس کر کے پہلی جماعت میں پہنچا ہے۔ پہلے تو اس کو احمق کی سمجھ نہ آئی مگر جلد سمجھ گیا اور جواب بھی جلد دے دیا جو ْ نہ ْ میں تھا۔ مجھے حیرت تو ہوئی اور وجہ پوچھی تو اس کا کہنا تھا ، عقلمند وہ ہوتا ہے جو فیکٹ پر فیصلہ کرے ، یہ کس نے بتایا ہے ْ گوگل نے ْ ۔ 
یہ سوال میں نے اس کی ماں سے پوچھا۔ اس کا جواب ْ ہاں ْ میں تھا اسکا کہنا تھا وہ اپنے خاوند کو قائل کر چکی ہے کہ پرانی گاڑی بیچ کر نئی لینا کتنا فائدہ مند ہے مگر وہ دلیل کے باوجود نہیں مان رہا۔ میں نماز پڑھ کر فارغ ہوا تو یہ سوال مولوی صاحب کے سامنے رکھا ۔ ْ یہ سوال اتنا سادہ نہیں ہے کہ آپ کو ہاں یا نہ میں جواب دے دوں، کس موضوع میں دلیل دینا چاہتے ہیں ْ انھون نے استفسار کیا ۔ ْ عام اصول کی بات کر رہا ہوں ْ عام طور پر یہ بات ٹھیک ہے ۔یعنی ان کا جواب ہا ں میں تھا۔رات کھانے کے بعد میں نے یہ سوال اپنے بیٹے کے سامنے رکھا ۔ اس نے حیرت سے میرا منہ دیکھا ْ ابو پلاٹ والا مقدمہْ ۔۔۔ میں سمجھ گیا اس کا جواب نہیں میں ہے۔ صبح دفتر گیا، فاضلی صاحب میرا انتظار ہی کر رہے تھے انھیں میرے ساتھ جا کر ایک ادارے مکے ملازمین کے سامنے لیکچر دینا تھا ۔ راستے میں یہ سوال ان کے سامنے رکھا ۔ ان کا فوری جواب ہا ں میں تھا ۔ جب میں نے وجہ پوچھی انھوں نے بہت ساریے کتابی حوالے دیے اور کئی عقلمندوں کے قول دہرائے دوران گفتگو میں نے محسوس کیا ، وہ اپنی ہاں پر اب مصر نہیں ہیں تو میں نے انھیں اپنے پوتے کا کا جواب اور گوگل کے حوالہ انھیں بتایا ۔فاضلی صاحب نے مسکرا کر کہا ۔ دلیل کا اپنا مقام ہے جو ہمارے ذہنوں کو متاثر کرتا ہے مگر مشینی ذہانت انسان کی نسبت زیادہ حقیقت پسند ہے