آصف محمود لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
آصف محمود لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 12 دسمبر، 2017

کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔

سری نگر سے قندھار تک اور فلوجہ سے یروشلم تک صرف مسلمان کا لہو بہہ رہا ہے اور کٹہرے میں بھی وہی کھڑا ہے۔وہی گھائل ہے لیکن اسی کو انتہا پسند کہا جاتا ہے۔اسی کی پور پور لہو ہے لیکن وہی دہشت گرد ہے۔اسی کی زمین پر قبضہ کر کے اس کے گھروں کو میدان جنگ بنا دیا گیا لیکن اسی کو امن کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔اس کے بچے اس عالم میں قتل کیے جا رہے ہیں کہ ماں کے دودھ کی خوشبو ابھی ان کے ہونٹوں سے جدا نہیں ہوئی ہوتی لیکن وہی وحشی کہلاتا ہے۔جن کے نتھنوں سے لہو ٹپکتا ہے اور جن کے فسانوں سے بوئے خون آتی ہے وہ امن کے علمبردارہیں ، وہ مہذب ہیں ، وہ شائستہ ہیں ۔
اب سوال صرف اتنا سا ہے : ثنا خوان تقدیس مغرب کہاں ہیں؟ کہیں مل جائیں تو بس اتنا کہنا ہے: کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔
آصف محمود