پیر، 25 دسمبر، 2017

ابھی کرنے کا کام



تبلیغی جماعت کے مولانا طارق جمیل صاحب نے ، اور میں موجود تھا قریب 30 منٹ کا وعظ فرمایا اور آخر 
میں انھوں بات کو سمیٹتے ہوئے کہاکہ ْ ابھی کرنے کا کام ْ یہ ہے کہ ہم توبہ کریں 

پاکستان میں سیاسی ، معاشی، معاشرتی،عدلی،علمی اور مذہبی بد عنوانیوں کو لے کر بہت سارے مسائل ہیں جو ستر سالوں میں پیدا ہوئے ہیں ان کا ازالہ یا درستگی سات دنوں میں ممکن نہیں ہے ۔ مگر ایک کام ہم آج ہی کر سکتے ہیں 

ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم اللہ کو مانتے ہیں، اپنے نبی ﷺ پر جان نچھاور کرنے کے لئے مستعد ہیں، بزرگوں کا احترام ہمارے دل میں ہے،مظلوم کی مدد کو ہمار دل تڑپتا ہے ۔ہم توہر طرح سے اچھے ہیں مگر ہمارے لیڈر اچھے نہیں ہیں، ہم تو انصاف پسند ہیں مگر ہمارے منصف بدعنوان ہیں، مظلوم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتے ہیں مگر پولیس کرپٹ ہے، روادار ہیں مگر محلے کا مولوی فرقہ پست ہے۔ ہماری مسجدوں م امام باگاہوں، کلیساوں اور دوسرے معبدوں میں جو مارا ماری ہوتی ہے اور خون انسانی کی ارزانی ہے وہ ہمارا عمل نہیں ہے ۔ دشمن ملکوں اور ایجنسیوں کے لوگ ہیں ۔ یہ ہے وہ بیانیہ جو ہر تیسرے شخص کی زبان پر ہے ۔ 

میں نے ایک بار گھروالوں کو ، کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی ، نصیحت کی کہ جب کمرہ میں کوئی نہ ہو تو لائٹ اور پنکھا بند رکھا جائے۔ اسی دن رات کو دیر سے گھر واپس آیا تو دیکھا کہ سب لوگ سو رہے ہیں مگرایک کمرے میں ٹی وی چل رہا ہے، پنکھا اور بلب بھی آن ہے۔ دوسرے دن میں نے سب سے چھوٹے بیٹے سے اپنی نصیحت کے بارے میں پوچھا جو اس یاد تھی ، بڑے بیٹے سے پوچھا کہ میرے نصیحت پر عمل کیوں نہیں ہوا ۔ بحث چل نکلی اور معلوم ہوا کہ ہر ٓدمی کے کرنے کا کام کوئی بھی نہیں کرتا ۔

معاشرتی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں اپنے حصہ کا فرض ادا کئے بغیر دوسروں سے توقع رکھنا یا یہ شرط رکھنا ، چونکہ سارا معاشرہ غیر ذمہ دار ہے اس لئے میں بھی غیر ذمہ دار ہوں انتہائی بودی دلیل ہے ۔

ہمارا فوری اور ممکن کام یہ ہو سکتا ہے کہ ہم اپنے حصے کا فرض ادا کریں ۔ تعلیم یافتہ لوگوں کا فرض ہے 



کہ وہ معاشرے کو تعلیم دیں ۔ معاشرتی تعلیم عمل سے ہی ممکن ہے۔ ذاتی بے عملی کے باوجود تنقیدی ذہن ، اپنا فرض پورا کئے بغیر تنقیدی زبان اور قلم ۔ وہ معاشرتی برائی ہے جس نے سوشل میڈیا ، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ 

ہے کوئی مرد مجاہد جو اپنی ذات سے جہاد شروع کرے۔اور یہی ْ ابھی کرنے کا کام ہے ْ ْ ٓ

کوئی تبصرے نہیں: