بدھ، 14 فروری، 2018

حیدر فاروق مودودی


حیدر فاروق مودودی صاحب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مولانا مودودی کے چھ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔
ہر بیٹے کے نام کا دوسرا حصہ " فاروق" ہے۔
محمد فاروق ، احمد فاروق ، ، عمر فاروق ، حسین فاروق ، حیدر فاروق اور خالد فاروق۔
مجھے حافظ وحید اللہ صاحب مرحوم ( سکھر ) نے بتایا کہ مولانا مودودی نے اپنی اولاد کی تربیت پر خصوصی توجہ دی اور وہ ان کے بارے میں بہت فکر مند تھے۔

حافظ وحید اللہ صاحب اتالیق مقرر کیے گئے۔ بد قسمتی سے ابتداء میں ان کی اہلیہ کی طرف سے بچوں کی بے جا تائید کی جاتی تھی ، جس کی وجہ سے تربیتی ڈسپلن پر اثر پڑتا تھا۔
(بہت بعد میں وہ جماعت کی رکن بنیں ، درس قرآن دینے لگیں۔ اللہ مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے۔)۔


مولانا کے بیٹوں میں " حیدر " صاحب ہمیشہ متنازعہ رہے ہیں ، بلکہ خود بھائیوں اور بہنوں میں بھی متنازعہ۔ سبھی بھائی بہن ان کے لبرل خیالات ، ان کے عقائد اور ان کی بدعات سے اختلاف کرتے رہے ہیں۔
وہ بھارتی چینل پر بھی الٹی سیدھی باتیں کرتے رہے ہیں۔

سب سے چھوٹے خالد فاروق صاحب کو ہم فجر و عشاء کی نماز میں خشوع و خضوع سے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

مولانا کے پانچ بیٹوں نے ( بجز حیدر صاحب ) نے آبائی مکان کو اکیڈمی SAMA کے لیے وقف کردیا ہے ، جہاں سے بہت سے طلبہ فیض اٹھا رہے ہیں۔
مولانا کی بیٹی نے مولانا کے مکان سے متصل اپنی زمین وقف کرکے " مسجد الاعلیٰ " کی تعمیر کی۔


حیدر فاروق صاحب ، عاصمہ جہانگیر صاحبہ کے ادارے میں عرصے تک بھاری معاوضے پر کام کرتے رہے ہیں۔
چنانچہ عاصمہ جہانگیر صاحبہ کی نماز جنازہ انہوں نے پڑھائی۔ ۔مرد و خواتین ایک ہی صف میں کھڑے تھے شانہ بہ شانہ۔ اس پر حیرت نہیں ہونی چاہیے۔
کند ہر جنس باجنس پرواز
کبوتر با کبوتر ، باز با باز
اللہ ہر اس شخص کی مغفرت فرمائے ، جس کی موت ایمان پر ہوئی ہو ، اور ہم سب کو موت سے پہلے سچی توبہ کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔


خلیل الرحمٰن چشتی
13 فروری 2018ء

کوئی تبصرے نہیں: