قرض اور فرض لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
قرض اور فرض لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 6 نومبر، 2014

قرض اور فرض

قرض اور فرض اپنے ظاھر کے موافق مطلب اور معنی ميں بھی بہت قريب ھيں ۔ قرض ايک ايسی ذمہ داری ھے جو دنياوی معاملات ميں مستعمل ھے اور فرض ان ھی معنی ميں دينداری ميں ذمہ داری ھے ۔ قرض سے چھٹکارا ممکن نہيں ھے الا يہ کہ قارض کو ادا کر ديا جائے يا معاف کرا ليا جائے ۔ یہ ايسی ذمہ داری ھے جس کی ادائيگی کی تاکيد ميں اصرار ، مبالغہ کی حد تک کيا گيا ھے ۔ شہيد، جو خدا کی توجہ اور مہربانی کا زيادہ مستحق ھوتا ھے ، کو بھی قرض کی ادائيگی معاف نہيں ھے ، بلکہ اصحاب رسول صل اللہ عليہ وآلہ وسلم ميں سے بعض اپنے بلند وعالی مقام کے باوجود ، جہاد کے دوران مقام شہادت پر فائز ھونے سے قبل اپنے قرض کی ادائيگی کی ذمہ داری کسی ذمہ دار شخص کو سونپا کرتے تھے ۔ جس سے قرض کی ادائيگی کی اہميت اور ضرورت واضح ھوتی ھے ۔ اگر مقروض دنيا ميں اپنا قرض ادا نہ کر پائے تو روز جزاء قارض کو حق ديا جائے گا کہ وہ سکہ رائج اليوم جزاء يعنی حسنات کی صورت اپنا قرض وصول کر لے ۔ يہ ايسا دن ھو گا جو بڑے بڑے پارسا اور عابدوں پر بھاری ثابت ھو گا ۔ اس خطرہ کو پيش لظر رکھتے ھوئے علماء اور اولياء نے بھوک و ننگ کی زحمت برداشت کر لی مگر قرض سے دور رھے ۔ موجودہ دور ميں مقروض دو اقسام ميں سے ايک قسم پر ھيں ۔ پہلی قسم ان بے بس مقروضوں کی ھے جو اپنے فرئض ادا کرتے ھوئے قرض کی دلدل يں پھنس گئے ايسے مقروضوں کے ليے اللہ ان کی ز‍ندگی ميں ھی مدد دے گا، نيت کی درستگی کے ساتھ قبل سحر کا وقت ايسے ھی مجبوروں کی دعاوں کے لیے مختص ھے'' تاکہ اللہ تیری اگلی پچھلی کوتائیاں معاف کرے''[الفتح:2] اس وقت مالک کائنات اپنے لا محدود خزانوں کے ساتھ اپنے بندوں کی حاجات پوری کرنے کے ليے بے تاب ھوتا ھے ۔ اللہ کے خزانے بہت وسيع ھيں اور انسان کی سوچ محدود ھے
 دوسری قسم کے مقروض وہ ھيں جنھوں نے اپنی زبان کے چسکے اور لقمہ شيريں اوراپنے لباس فاخرہ کے ليے کريڈٹ کارڈ استعمال کیا يا اپنی قوت خريد سے زيادہ قيمتی سواری اقساط پر خريد لی ۔ اس قسم کے مقروض اپنے اعمال سے نصيحت حاصل کريں اور اپنی خواھشات اور ضرورت کے فرق کر سمجھيں ۔ بچی کی سکول کی فيس وقت پر جمع کرانا ضرورت ھے اور اچھے ريستوران میں خود کو 
Treat 
 دينا خواھش ھے ۔ ماں کے ليے نئے نمبر کے چشمے خريدنا ضرورت ھے ليکن انٹرنيٹ پر بے مقصد 
surfing 
خواھش ھے ۔ خواھشات کوقناعت کے ذريعے قابو ميں لانا ھی عقلمندی کا راستہ ھے ۔ دوسروں کے تجربے سے سيکھنے والا عقلمند ھے تو اپنے ھی تجربہ سے سبق نہ حاصل کرنے والا عقلمندی کا دعويدار ھی ھو سکتا ھے ۔ قرض ادا کيے بغير چارہ نہيں ھے ، انسان کو قرض اتارنے کی بہت سعی و کوشش کرنی چاھيے کہ مقروض کا جنازہ تک پڑھانے سے اجتناب کيا گيا ھے ۔ قرض کی طرح فرض بھی بڑی ذمہ داری ھے اور فرائض ميں نماز کی ادائيگی سر فہرست ھے ، يہ ايسا فرض ھے جس کی ادائیگی کے وقت طواف کعبہ بھی رک جاتا ھے ۔ نصیحت زبان سے کی جاتی ھے ۔ اللہ رب العزت نے نصیحت  مگرکتاب کی صورت میں اتاری ۔