dog لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
dog لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 14 جنوری، 2015

کتا کی وفاداری کی تعریف


کتا کی وفاداری کی تعریف
۔ بلاشبہ وفاداری ایک خوبی ہے، جو کتے میں پائی جاتی ہے (اور جس سے سب سے پہلے خود انسان کو عبرت پکڑنی چاہئے تھی )
مذمتی خصوصیات
۔ کتے کی سب سے بُری صفت یہ ہے کہ وہ اپنی برادری یعنی کتوں سے نفرت کرتا ہے، اسی وجہ سے جب ایک کتا دُوسرے کتے کے سامنے سے گزرتا ہے وہ ایک دُوسرے پر بھونکنا شروع کردیتے ہیں،
کتا کلچرکی مذمت
جن چیزوں کو آدمی خوراک کے طور پر استعمال کرتا ہے، ان کے اثرات اس کے بدن میں منتقل ہوتے ہیں، خنزیر کی بے حیائی اور کتے کی نجاست خوری ایک ضرب المثل چیز ہے۔ جو قوم ان گندی چیزوں کو خوراک کے طور پر استعمال کرے گی اس میں نجاست اور بے حیائی کے اثرات سرایت کریں گے، جن کا مشاہدہ آج کی سوسائٹی میں کھلی آنکھوں کیا جاسکتا ہے ۔ موجودہ دور میں اگر دیکھا جائے تو اقوامِ دُنیا میں سب سے زیادہ کتوں سے محبت کرنے والے لوگ ھی لوگوں کے دشمن ھیں ۔
کتوں کے لیے ٹرسٹ
اہلِ یورپ کی کتوں سے محبت کا اندازہ اس واقعے سے خوب لگایا جاسکتا ہے کہ جب انگلستان کی مشہور خاتون ”مسز ایم سی وہیل“ بیمار ہوئی تو اس نے وصیت کی کہ اس کی تمام املاک اور جائیداد کتوں کو دے دی جائے۔ خاتون کے مرنے کے بعد اس کی وصیت کے مطابق اب اس کی تمام جائیداد کے وارث کتے ہیں، اس جائیداد سے کتوں کی پروَرِش، افزائشِ نسل ایک ٹرسٹ کے تحت جاری ہے۔ ف
رشتہ کتے والے گھر میں داخل نہیں ہوتا۔
مشکوٰة صفحہ:۳۸۵ میں صحیح مسلم کے حوالے سے اُمّ الموٴمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ: ایک دن صبح کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی افسردہ اور غمگین تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: آج رات جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے ملاقات کا وعدہ کیا تھا مگر وہ آئے نہیں، (اس کا کوئی سبب ہوگا ورنہ) بخدا! انہوں نے مجھ سے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔ پھر یکایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کتے کے پلے کا خیال آیا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تخت کے نیچے بیٹھا تھا۔ چنانچہ وہ وہاں سے نکالا گیا، پھر جگہ صاف کرکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے دستِ مبارک سے وہاں پانی چھڑکا۔ شام ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے شکایت فرمائی کہ آپ نے گزشتہ شب آنے کا وعدہ کیا تھا (مگر آپ آئے نہیں)، انہوں نے فرمایا: ہاں! وعدہ تو تھا مگر ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو یا تصویر ہو۔
کتا پالنے کی اجازت
شکار کے لئے، یا غلہ اور کھیتی کے پہرے کے لئے یا ریوڑ کے پہرے کے لئے،اگر مکان غیرمحفوظ ہو تو اس کی حفاظت کے لئے کتا پالنا علما کے نزدیک صحیح ھے۔
کتا نجس ہے
اس کے جھوٹے برتن کو سات دفعہ دھونے اور ایک دفعہ مانجھنے کا حکم دیا گیا ہے، حالانکہ نجس برتن تو تین دفعہ دھونے سے شرعاً پاک ہوجاتا ہے۔
پیاسا کتا اور جنت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ایک شخص نے ایک کتا دیکھا جو پیاس کے مارے گیلی مٹی چاٹ رہا تھا اُس نے اپنا موزہ اتارا اور اس میں پانی بھر کر اس کو پلانا شروع کیا یہاں تک کہ وہ سیر ہوگیا اللہ تعالیٰ نے اس شخص کو اس کے بدلے جنت میں داخل کر دیا
کتے کا احادیث بخاری میں ذکر
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ سے( کتے کے شکار کے بارے میں) پُوچھا تو آپﷺ نے فرمایا جب تو اپنا سدھایا ہوا ( شکاری) کتا چھوڑے وہ شکار کو مار دے تو اس کو کھالو، اور اگر وہ اس میں سےکچھ کھالے تو تم مت کھاؤ، اس لیے کہ یہ اس نے اپنے لیے پکڑا ہے، میں نے عرض کی بسا اوقات میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس کے ساتھ کوئی اور کتا بھی شریک ہوجاتا ہے آپﷺ نے فرمایا: ایسا شکار مت کھاؤ کیوں کہ آپ نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی تھی نہ کہ اس پر۔
کتا کس مٹی سے بنایا گیا
بعض معاشروں میں مشہور ھے کا کتا اسے مٹی سے بنا جس مٹی سے آدم کو بنایا کیا تھا .اللہ تعالی نے جب انسان کو بنایا تو اس کی ناف میں جو گڑھا ہے وہاں سے مٹی نکال کر پھینک دی تو اس مٹی میں شیطان نے اپنا لعاب دہن ملا دیا بھر اس مٹی سے کتا بنایا گیا۔اسی لئے کتے میں وفاداری اور صفات لاجواب ہیں . یہ غلط ہے اور محض من گھڑت قصے ھیں ۔
سیاست میں کتے کا ذکر
کتے کی ذات کا سیاسی استعمال پاکستان میں پہلی بار جنرل پرویز مشرف نے کیا ۔ایک کالم نگار نے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ھوے لکھا کہ نواز شریف کا کتا ، کتا اورعمران کا کتا شیرو
کتے کا لعاب
کتے کے لعاب میں ایک خاص قسم کا زہر ہے جس سے بچنا ضروری ہے، اور یہی وہ زہر ہے جو کتے کے کاٹنے سے آدمی کے بدن میں سرایت کرجاتا ہے سائنسی تحقیقات کے مطابق کتے کے جراثیم بے حد مہلک ہوتے ہیں، اور اس کا زہر اگر آدمی کے بدن میں سرایت کرجائے تو اس سے جاں بر ہونا اَزبس مشکل ہوجاتا ہے۔
امریکی کتا
طالبان نے دسمبر2013 میں اتحادی افواج کا ایک کتا پکڑا تو معلوم ھوا وہ کرنل ھے ۔
اصحاب کہف اور کتا
شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہيں : اللہ سبحانہ وتعالی کا اپنی کتاب میں اصحاب کھف کی شان بیان کرتےہوۓ اس کتے کا ذکر کرنا اور اس کا غارکی چوکھٹ پرپاؤں پھیلاۓ ہوۓ ہونا اس بات پردلالت کرتا ہے کہ اچھے لوگوں کی صحبت کا بہت عظیم فائدہ ہے ۔ ابن کثیررحمہ اللہ تعالی اس آيت کی تفسیر بیان کرتےہوۓ کہتے ہيں : ان کا کتا بھی اس برکت میں شامل ہوا اس حالت میں انہیں جونیند آئ اس کتے کوبھی اسی طرح نیندحاصل ہوئ ، اوراچھے لوگوں کی صحبت کا یہی فائدہ ہے ، جس کی بناپراس کتے کا بھی ان لوگوں ساتھ ذکراور شان ومقام ہوا ۔اھـ اوراسی معنی پر انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی دلالت کرتا ہے آپ نے اس شخص فرمایا جس نے یہ کہا تھا کہ میں اللہ تعالی اور اس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں ، تو فرمایا ، تواس کے ساتھ ہی ہوگا جس سے محبت کرتا ہے ۔ بخاری و
مسلم ۔

کتے کی دس صفات 

حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں.
کہ کتے کے اندر دس صفات ایسی ہوتی ہیں کہ اگر ان میں سے ایک بھی انسان کہ اندر پیدا ھو جائے تو وہ ولی اللہ بن سکتا ھے. فرماتے ہیں کہ
1: کتے کے اندر قناعت ہوتی ھے. جو مل جائے اسی پر قناعت کر لیتا ھے. راضی ہو جاتا ھے. یہ قانعین یا صابرین کی علامت ھے.
2: کتا اکثر بھوکا رہتا ھے. یہ صالحین کی نشانی ھے.
3: کوئی اس پر زور کی وجہ سے غالب آجائے تو یہ اپنی جگہ چھڑ کر دوسری جگہ چلا جاتا ھے. یہ راضیین کی علامت ھے.
4: اس کا مالک اسے مارے بھی سہی تو یہ مالک کو چھوڑ کر نہیں جاتا. یہ مریدان صادقین کی نشانی ھے.
5: اگر اس کا مالک کھانا کھا رھا ہو تو باوجود طاقت اور قوت کے یہ اس کھانا نہیں چھینتا،دور سے ہی بیتھ کر دیکھتا رہتا ھے. یہ مساکین کی علامت ھے.
6: جب مالک اپنے گھر میں ہو تویہ دور جوتے کے پاس بیٹھہ جاتا ھے. ادنٰی جگہ پہ راضی ہو جاتا ھے. یہ متواضعین کی علامت ھے.
7: اگر اس کا مالک اسے مارے اور تھوڑی دیر کے لیے چلا جا ئے اور پھر مالک دوبارہ اسے ٹکٹرا ڈال دے تو دوبارہ آکر کھا لیتا ھے اس سے ناراض نہیں ہوتا. یہ کاشعین کی علامت ھے.
8: دنیا میں رہنے کے لئے اس کا اپنا کوئی گھر نہیں ہوتا. یہ متوکلین کی علامت ھے.
9: رات کو بہت کم سوتا ہے. یہ محبین کی علامت ھے.
10: جب مرتا ھے تو اس کی کوئی میراث نہیں ہوتی.یہ زاہدین کی علامت ھے.
غور کریں کہ کیا ان صفات میں سے کئی صفت ھم میں بھی موجود ھے!