اتوار، 8 اکتوبر، 2017

غصہ

مجھے اس سے نفرت تھی، جس دن اس کی ماں کو ہسپتال لے کر گئے،میں نے اپنے صحن میں میوزک اونچی آوا ز میں بجایا،جس دن اس کی ماں کا جنازہ تھا میرے گھر میں دوستوں کی پارٹی چل رہی تھی۔تین سال بعد میں اپنی دادی کو ہسپتال لے کر جانے لگا وہ گاڑی لے کر آیامیں نے اس ڈرامے پر اس کو گالیاں دے کر واپس بھگا دیا، میرے والد کا حادثہ ہوا و ہ تیمارداری کرنے آنا چاہتا تھا،میں نے دروازے سے واپس دھتکار دیا۔میرے والدکے جنازے میں شامل تھامیں نے چارپائی کو ہاتھ نہیں لگانے دیا۔دوسرے دن تعزیت کے لیے آدھمکا میں نے ڈنڈا اٹھا لیا۔اسکا سر پھاڑ دینا تھامگر ڈنڈا میری بیوی نے پکڑ لیا ۔بیوی پربہت غصہ آیایہ ڈنڈااسی کے سر پر پڑنے ہی والا تھا کہ میرے 12 سالہ بیٹے نے ڈنڈا پکڑ لیا ْ ابو بس کریں لوگ تعزیت کے لئے آئے ہوئے ہیں ْ ۔ 7 سالہ عاشی نے مجھے ٹانگ سے پکڑ لیا ْ ابو آپ امی کو نہ ماریں ْ ماں بھی عورتوں کے بیچ سے اٹھ کر آ گئی ۔مجھے کچھ نہیں کہا اس سے کہا ْ آو بیٹا مجھ سے تعزیت کرو خاوند میرا مرا ہے، اس کا کیا لگتا تھا ْ میں نے ڈنڈا پھینک دیا ۔غصہ اب بھی آتا ہے ، ضبط کر لیتا ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں: