خانہ جنگی میں مبتلاملک کے شہری نے صاف ماحول، سجے بازار، رونق اور امن و امان دیکھ کر مستقل اسی ملک میں رہائش کا خواہشمند ہوا ۔ اس نے مقامی لوگوں کے جلسے میں شرکت کی تومقرر نے اپنے حکمران کے علم وفراست ،انسان دوستی اور انصاف کی تعریف کی،اس کے دل کو بہت حوصلہ ملا۔
اسی شہر میں دوسرے دن اسنے اسی جگہ پھر ایک جلسے میں شرکت کی جہاں مقرر حکمرانوں کو بد یانت، جاہل ، ظالم بتا رہے تھے ، وہ تذبزب میں مبتلا ہو گیا ، رات کو اس نے اپنے میزبان سے دونوں فریقوں کی بات بیان کی تو میزبان نے کہا کل والاجلسہ نیک اور امن پسند لوگوں کا تھا جبکہ آج کاجلسہ فسادی اور فتنہ پرور لوگوں کا تھا ،جیسے وہ خود ہیں ان پر حکمرانوں کی طرف سے ایسا فیصلے صادرہوتے ہیں کیا تم نے سنا نہیں ْ جیسے تم خود ہو ایسے ہی حکمران تم پر مسلط کئے جاتے ہیں (ماخوذ)
1 تبصرہ:
It's going to be end of mine day, however before finish I am
reading this fantastic paragraph to increase my knowledge.
ایک تبصرہ شائع کریں