پیر، 15 ستمبر، 2025
صیہونی نظریہ اور فلسطینی شناخت کا خاتمہ
تاریخ خود کو دہرا رہی ہے
ہفتہ، 13 ستمبر، 2025
مالی خوشحالی کا راز
صفوں میں خلا اور شیطان کی رسائی
قربت اور دوری
پاکستان — وسائل کی سرزمین، امکانات کی دنیا
پاکستان دنیا کے اُن خوش نصیب ممالک میں شمار ہوتا ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل اور قدرتی نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگرچہ رقبے کے لحاظ سے یہ روس سے دس گنا چھوٹا ہے، لیکن اس کا نہری نظام روس کے مقابلے میں تین گنا بڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اپنی زرخیز زمین اور محنتی عوام کی بدولت دنیا کی زرعی اور معدنی پیداوار میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔
زرعی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان مختلف اجناس اور پھلوں میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ مٹر کی پیداوار میں دوسرا، خوبانی، کپاس اور گنے میں چوتھا، دودھ اور پیاز میں پانچواں، کھجور میں چھٹا، آم اور گندم میں ساتواں، چاول میں آٹھواں اور کینو و مالٹے میں دسویں نمبر پر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صنعتی اور معدنی شعبوں میں بھی پاکستان کسی سے کم نہیں۔ کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے، تانبے میں ساتویں اور ایشیا میں گیس کے ذخائر میں چھٹے نمبر پر ہے۔ سی این جی کے استعمال میں پاکستان دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ دفاعی اعتبار سے یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے۔
پاکستان کے برقی آلات، پنکھے اور سینٹری مصنوعات معیار کے لحاظ سے دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ تعمیراتی شعبے میں پاکستانی انجینئرز اور مزدوروں کی مہارت کو مشرقِ وسطیٰ سے یورپ تک تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ شعبہ نہ صرف لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے بلکہ بیرونِ ملک بھی قیمتی زرِمبادلہ کا ذریعہ ہے۔ اسی طرح دیہی اور شہری علاقوں میں خواتین کی کاٹیج انڈسٹری گھریلو معیشت کا سہارا بنی ہوئی ہے۔ کڑھائی، دستکاری، قالین بافی اور گھریلو مصنوعات نہ صرف خواتین کو بااختیار بنا رہی ہیں بلکہ یہ اشیا دنیا بھر میں برآمد ہو کر پاکستان کی شناخت میں اضافہ کر رہی ہیں۔
پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کے نوجوان ہیں جو کل آبادی کا تقریباً 65 فیصد ہیں۔ اگر یہ نوجوان بے روزگار اور مایوسی کا شکار ہوں تو یہ ملک پر بوجھ ہیں، لیکن اگر ان کی توانائی کو صحیح سمت دی جائے تو یہی نوجوان پاکستان کی ترقی کا سب سے بڑا سرمایہ بن سکتے ہیں۔ تعلیم، ٹیکنالوجی، صنعت، زراعت اور کاروبار میں ان کی شمولیت ملک کو خوشحال بنانے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے۔
ترقی کا راستہ شکایات اور تنقید سے نہیں بلکہ محنت، درست سمت کے انتخاب اور مسلسل جدوجہد سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا فرمان "کام، کام اور کام" دراصل ایک نعرہ نہیں بلکہ کامیابی کا واحد راستہ ہے۔ اگر ہم اپنی توانائیاں مثبت جدوجہد میں لگائیں، اپنی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کریں اور قومی وسائل کو منصفانہ طور پر بروئے کار لائیں تو پاکستان کو ترقی اور خوشحالی سے کوئی نہیں روک سکتا۔
پاکستان اپنی زمین کے وسائل اور افرادی قوت دونوں کے اعتبار سے دنیا کا ایک باصلاحیت ملک ہے۔ اصل دولت اس کے لوگ ہیں۔ جب یہ قوم تنقید سے آگے بڑھ کر محنت اور جدوجہد کو اپنا شعار بنائے گی تو پاکستان نہ صرف اپنے عوام کو خوشحال بنائے گا بلکہ دنیا میں ایک باوقار اور ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھرے گا۔