پیر، 17 جون، 2024

سفید تل






سفید تل

سفید تل قدیم ترین مصالحوں میں سے ایک ہیں، یہ ہلکے، میٹھے اور گری دار ذائقہ رکھتے ہیں۔ اس میں مختلف غذائی اجزاء جیسے پروٹین، فائبر، کیلشیم، وٹامن بی اور ای کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس کثرت سے پائے جاتے ہیں جو جسم کو کئی امراض جیسے بلڈ پریشر، چھاتی کا سرطان اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے ، فری رڈیکل سے بچاؤ، خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار بڑھانے، ہڈیوں کی صحت مند رکھنے، آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے، الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض کو روکنے، ہاضمہ بہتر بنانے، توانائی میں اضافہ کرنے کے ساتھ دمہ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

تل کے چھوٹے بیج ، تیل سے بھرپور بیج ہیں جو سیسیم پودے پر پھلیوں میں اگتے ہیں۔ یہ غذائیت اور

روغن سے بھرپور غذا بھی ہے، چھوٹے چھوٹے سفید اور کالے رنگ کے بیجوں پر مشتمل تل زمانہ قدیم سے استعمال کیۓ جا رہے ہیں۔

ان کی غذائیت گوشت کے برابر قرار دی جاتی ہے، اس میں گوشت کے تمام خواص پاۓ جاتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ وہ خرابیاں موجود نہیں جو گوشت میں ہوتی ہیں۔ انہیں دوا کا درجہ بھی حاصل ہے۔ ان کی تاثیر گرم ہے ، سردی کے موسم میں ان کا استعمال نہایت مفید ہے۔ تِل بھی خشک میوہ

جات کاحصہ سمجھے جاتے ہیں۔



تل کھانے کا راز۔

تل طاقت حاصل کرنے اور عمر بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ محنت کشوں کی مضبوطی اور دیہات کے باشندوں کی درازی عمر کا راز تل جیسی معمولی چیز میں پوشیدہ ہے۔ یہ اکثر اوقات گھروں میں سفید اور کالے تل صرف میٹھی غذاؤں اور مخصوص پکوانوں میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں، یہ اِن کی افادیت سے لا علمی ہی ہے کہ جو ان کا استعمال شاذو نادر ہی کیا جاتا ہے۔
تل کے غذائی اجزاء۔

بظاہر چھوٹے چھوٹے یہ بیج غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔

تِل وٹامنز

منرلز

قدرتی تیل
دیگر نامیاتی مرکبات جیسے۔۔۔

کیلشیئم

آئرن

میگنیشیئم

فاسفورس

میگنیز

کاپر

زنک

فائبر

تھیامن

وٹامن بی سکس

فولیٹ

اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔
تل کی اقسام اور استعمال۔

اسکی تین اقسام ہوتی ہیں۔ یہ سفید، کالے اور لال رنگ میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں کالے اور سفید تل زیادہ مشہور ہیں،کالے تلوں کا تیل سب سے بہتر اور ادویات کے لئے موزوں ہوتا ہے۔ جبکہ سفید تل کا استعمال مختلف کھانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مٹھائیوں میں بھی بہت ہے۔

سیاہ اور سفید دونوں تلوں کو کولہو میں پیس کر تیل نکالا جاتا ہے جسے عام طور پہ میٹھا تیل کہتے ہیں۔ سیاہ تلوں کا تیل کھانا پکانے‘ مارجرین بنانے کے علاوہ دوائی کے طور پر استعمال ہوتا ہے جبکہ سفید تلوں کا تیل بالوں کی نشوونما کے کام میں لایا جاتا ہے۔
تل کے صحت بخش فوائد۔

اس کے بے شمار فوائد ہیں یہ ذیابیطس، بلڈپریشر، کینسر، ہڈیوں کی کمزوری، جلد کو پہنچنے والے نقصانات، دل کی بیماریوں، منہ کی بیماریوں اور کشیدگی سے بچاتا ہے اور جسم کو ڈیٹاکسیفائی کرتا ہے۔ مزید صحت بخش فوائد درج ذیل ہیں۔
کیلشیئم کی کمی کو پورا کرتا ہے۔

سفید تِل میں کیلشیئم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لئے جو کیلشیئم کی کمی کا شکار ہوں انھیں چاہئے کہ وہ سفید تِل کے ذریعے اپنی کیلشیئم کی کمی کو پورا کریں۔ لیکن بہت زیادہ نہ کھائیں۔وہ بھی نقصان دہ ہے۔
بواسیر سے نجات دیتا ہے۔

یہ بواسیر کے مرض میں بھی مفید ہیں۔اس کو پانی کے ساتھ گرائنڈ کر کے خونی بواسیر کے علاج کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ بواسیر کا خون بند کرنے کا بہترین علاج ہے۔
خون کی کمی کا بہترین علاج ہے۔

جسم کے گلے سڑے خلیوں کی تعمیر اور مرمت میں یہ حیرت انگیز کرشمے دکھاتا ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنے کے لئے کالے تِل بہترین ہیں کیونکہ ان میں آئرن کی وافر مقدار ہوتی ہے۔ اگر کالے تل نیم گرم پانی میں بھگو کر گرائنڈ کر کے چھان کر اس میں دودھ ملا کر پیا جائے تو چند روز میں خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔
جسم کو فربہ کرتا ہے۔

جسم کو موٹا ،سرخ و سفید اور طاقتور بنانے کے خواہشمند افراد اس کو بادام اور خشخاش کے ساتھ رات کو سوتے وقت دودھ کے ساتھ کھائیں اور دو تین ہفتے تک کھاتے اس کا استعمال رکھیں۔
مثانے کو قوت دیتا ہے۔

یہ مثانے کو بھی قوت دیتا ہے‘ اسی لیے تلوں والی ریوڑی یا گچک کھانے سے بستر پر پیشاب کرنے کی عادت چھوٹ جاتی ہے اور قطرہ قطرہ پیشاب آنے کی شکایت بھی دور ہوجاتی ہے۔
نمونیہ اور دمہ کے لیے اکسیر۔

تِل اور السی کے بیج ہم وزن تقریبا دوچمچ لے کر ایک چٹکی نمک اور تھوڑا سا شہد ملاکر روزانہ کھانے سے نمونیہ اور دمہ کے مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔
حیض کے مسائل کو حل کرتا ہے۔

آدھا چمچ پسے تِل نیم گر م پانی کے ساتھ دن میں دو بار کھانے سے حیض کے مسائل جیسے شدید درد اور حیض کی کمی وغیرہ دور ہوجاتی ہے۔



نظامِ ہاضمہ کے لئے بہترین دوا۔

یہ نظامِ ہاضمہ کے لئے بہترین ہیں۔ ان میں فائبر پایا جاتا ہے جو قبض کو دور کرتا ہے۔ یہ انرجی اور میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں۔



تل کی گوشت کے برابر غذائیت

ماہرین غذائیت کے مطابق تل غذائی اجزاء اور روغن سے بھرپور بیج ہیں۔ چھوٹے چھوٹے سفید اور کالے رنگ کے تل میں گوشت کے برابر غذائیت موجود ہوتی ہے اور انہیں دوا کا درجہ بھی حاصل ہے یہ نہ صرف گرمی اور توانائی پیدا کرتے ہیں بلکہ صحت کے مختلف دیگر فوائد بھی رکھتے ہیں یہ بیج آپ کے بالوں اور جلد کی صحت کے لئے بھی بہت اچھے ہوتے ہیں۔
تل کے بیجوں کے صحت سے بھرپور 8 فوائد

تل کے بیجوں کی صحت سے بھرپور فوائد یہ ہیں۔
خوبصورت بال

تل اومیگا 3 فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں جو آپ کی جلد اور بالوں کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے یہ آپ کے بالوں کے گودے کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں جو خراب بالوں کی مرمت اور بالوں کی نشوونما کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور

یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں اور اس سے بڑھاپے کی ابتدائی علامات کو روکنے میں مدد ملتی ہے اس میں موجود تیل آپ کی جلد کو زیادہ نرم اور ملائم بناتا ہے اگر آپ کو سوزش کی وجہ سے جلد پر تکلیف دہ دانے اور سرخی آجاتی ہے تو ان کے علاج میں تل مدد کرسکتے ہیں۔
دانتوں کی صحت کے لئے اچھا

دانتوں کے پلاک کو ہٹانے کے لئے تل کے تیل کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے اور اس کی صحت کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔موسم سرما اکثر ہڈیوں اور جوڑوں سے متعلق پریشانیوں کو ساتھ لاتا ہے۔ تل کے بیجوں میں کیلشیم کے مسائل سے لڑنے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ہاضمے کے لئے اچھا

موسم سرما آنتوں سے متعلق کئی مسائل کو ساتھ لاتا ہے اس موسم میں بدہضمی اور تیزابیت زیادہ ہوتی ہے اس میں موجود تیل اور اس میں موجود ریشہ قبض کے علاج میں مدد کرتا ہے۔ تل غیر سیرشدہ فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں جو آپ کی آنتوں کو چکنا کرنے میں مدد کرتے ہیں جو آنتوں کی نقل و حرکت کو آسان بناتا ہے۔
توانائی فراہم کرتا ہے

تل صحت مند چربی کا ایک ذخیرہ ہے جو آپ کو توانائی اور گرمی کے ساتھ لوڈ کرتا ہے اور سردیوں کی سردی سے لڑنے کے لئے جانا جاتا ہے اس میں صحت مند چربی جیسے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ زیادہ ہوتے ہیں جو توانائی فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں اس میں میگنیشیم، فائبر، فاسفورس، کیلشیم اور آئرن بھی توانائی کے ذرائع کے طور پر کام کرتے ہیں۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے

سردیوں کے موسم میں بلڈ پریشر عام طور پر زیادہ ہوتا ہے کم درجہ حرارت کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے یہ آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے ہائی بلڈ پریشر کے مسائل کے شکار افراد کو اس کا استعمال کرنا چاہئے کیونکہ یہ پولی ان سیچوریٹڈ چربی میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کی سطح کو مستحکم کرنے اور ہائپر ٹینشن کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنائیں

تل کے بیجوں میں غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو کیلشیم سمیت ہڈیوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں سردیوں میں جوڑوں کمر اور ہڈیوں کا درد بھی عام ہوتا ہے، تل کا استعمال ہڈیوں کی بہتر صحت اور سوزش میں کمی اور اس طرح کے مسائل سے لڑنے میں مدد کرسکتا ہے کمزور ہڈیوں والے شخص میں آسٹیوپوروسس ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے اس قسم کی صورتحال میں فوری ہڈیوں کا ٹیسٹ کروائیں۔

آسٹیوپوروسس ایک ایسی حالت ہے جو نازک ہڈیوں کا سبب بنتی ہے جو ہڈیوں کو ٹوٹنے کے خطرے کو مزید بڑھادیتی ہے۔ 35 سال کی عمر کے بعد ہڈیوں کی کمیت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور یہ نقصان مینوپاز کے دوران یا اس کے بعد خواتین میں زیادہ اہم ہوتا ہے اس لیے مضبوط ہڈیوں کے لیے کالے تل کا استعمال ضروری ہے۔ تل زنک اور کیلشیم سے بھرپور ہوتے ہیں۔
موسم سرما کے فلو کو دور رکھتا ہے

سردیوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی فلو کی بیماری میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے جیسا کہ ہم نے ذکر کیا یہ زنک، کوپر، آئرن اور دیگر وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے یہ آپ کو انفیکشن اور وائرس کو دور رکھنے کے لئے ایک مضبوط قوت مدافعت پیدا کرنے میں مدد کر سکتا ہے جس سے زکام کھانسی اور بخار کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
تل کا استعمال کیسے کریں؟

تل آپ کے جسم میں گرمی اور توانائی پیدا کرنے کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے اور اس لئے سردیوں میں تل کا استعمال انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے۔ سردیوں کے دوران اس کا استعمال مختلف گھرانوں میں مقبول ہوتا ہے آپ تل کے بیج، تل کے لڈو اور گجک جیسی لذیذ چیزوں کے بغیر سردیوں کا تصور نہیں کرسکتے گڑ کے ساتھ بھنا ہوا بہت مزے دار لگتا ہے۔

آپ اپنے سلاد یا سبزیوں پر اس کے بیجوں کو ٹاپنگ کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں انہیں آپ شیکس اور اسموتھیز میں شامل کر سکتے ہیں آپ اس کے بیجوں کے ساتھ تیار بازار میں دستیاب ناشتے سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور گھر پر بھی اس سے مزیدار چیزیں بناکر کھاسکتے ہیں۔

یہ بیج دنیا بھر کے بہت سے کھانوں کا لازمی حصہ بھی ہیں۔ آپ نے اکثر انہیں برگر بن کے اوپر دیکھا ہوگا یا کسی موقع پر تل کے بیجوں سے بنی مٹھائیاں بھی کھائی ہوں گی۔

تل ایک طرف تو گری دار میوے اور میٹھے ذائقے کے حامل ہوتے ہیں تو دوسری جانب صحت کے بے شمار فوائد لیے ہوتے ہیں۔

تل فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے، خون میں شکر کی سطح توازن میں رکھنے، سوزش کو کم کرنے، ہڈیوں کی صحت مند رکھنے کے ساتھ خون کے خلیات کی تشکیل میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

آپ سفید تل کو اپنی غذا میں بہت سے طریقوں سے شامل کر سکتے ہیں جیسے سردیوں کے موسم میں تل کے لڈو بناکر، انہیں سلاد، فرائیڈ رائس میں شامل کرکے اور یہاں تک کہ دہی یا اسمودی کے ساتھ بھی لے سکتے ہیں۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ نہ صرف یہ آپ کی صحت بلکہ آپ کی جلد کو صحت مند رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتےہیں۔

ان بیجوں کا باقاعدگی سے استعمال آپ کی جلد کوچمکدار بنانے، نمی برقرار رکھنے، شادابی لوٹانے، سوزش دور کرنے، جلد کے انفیکشن کو روکنے اور دھوپ سے جھلسی جلد کے علاج کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ان چھوٹے چھوٹے بیجوں میں قدرت نے بھر پور صحت کا خزانہ چھپا رکھا ہے، ان کا استعمال خصوصاً خواتین کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے، تِلوں میں متعدد وٹامنز، منرلز، قدرتی روغن اور دیگر اجزاء جیسے کہ کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، میگنیز، کاپر، زنک، فائبر، تھیامن، وٹامن بی6، فولیٹ اور پروٹین پایا جاتا ہے ۔

غذائی ماہرین کے مطابق تِلوں کے استعمال کے نتیجے میں انسان شوگر، بلڈپریشر، کینسر، ہڈیوں کی کمزوری، جلِد کو پہنچنے والے نقصانات، دل کی بیماریوں، منہ کی بیماریوں سے بچ جا تا ہے، اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء انسانی جسم سے مضر صحت مادوں کو بھی نکال دیتے ہیں۔




غذائی ماہرین کے مطابق کیلشیم کی کمی کے شکار افراد کے لیے تلوں کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، تلوں میں کیلشیم اور آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ خون کی کمی کو بھی پورا کرتی ہے۔

کالے تل نیم گرم پانی میں بھگو کر گرائنڈ کر کے چھان لیں، اب اس میں دودھ ملا کر پئیں، چند دنوں میں خون کی کمی دور ہو جائے گی۔

تلوں میں مثبت روغن (تیل) پائے جانے کے سبب اس کے استعمال سے ایڑیاں، ہاتھ اور ہونٹ پھٹنے سے بچ جاتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق موٹے ہونے کے خواہشمند افراد کو چاہیے کہ تِلوں کو بادام اور خشخاش کے ساتھ ملا کر کھائیں اور بعد میں دودھ پی لیں۔



بار بار پیشاب آنا
لوگوں کو بار بار پیشاب آنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔
پہلے یہ تکلیف بوڑھوں مرد و خواتین میں ہوتی تھی، لیکن اب آجکل یہ نوجوانوں میں بھی عام ہے۔
اس کے علاؤہ کئی دیگر اسباب بھی ہوتے ہیں۔
بار بار پیشاب عموماََ مثانے میں کمزوری کی وجہ سے آتا ہے۔عام طور ہر ڈاکٹروں کے پاس اس کی کوئی دوا نہیں ہوتی لیکن دیسی نسخوں سے اس پر قابو پا یا جاسکتا ہے۔
ایک گھریلو نسخہ جس سے آپکے بار بار پیشاب آنے کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ یہ نسخہ بہت سے لوگو ں نے استعمال کیا ہے اور انہیں اس سے فائدہ بھی ہوا ہے۔
امید ہے کہ آپکو بھی فائدہ ہوگا۔۔
تل کا لڈو : 1 عدد
آپ نے تل والا ایک لڈو لینا ہے اور اسے دن میں کسی بھی وقت کھا سکتے ہیں۔
یہ آپ کسی بھی موسم میں استعمال کرسکتے ہیں۔
اس کا کوئی بھی سائڈ ایفیکٹ نہیں۔ کچھ دن لگاتار تل والا لڈو کھانے سے آپکو بار بار پیشاب آنے والا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ مثانہ کی کمزوری دور ہو جائے گی۔

ایک_دوائی_پانچ_بیماریاں_دور
مزے مزے میں ٹھنڈ لگنا دور اور طاقت بھی بھرپور

گڑ اور تل برابر مقدار میں ملا کر لڈو بنالیں ۔
روزانہ دودھ کے ساتھ ایک لڈو کھائیں۔

1_ہاضمہ درست کرتا ہے
2_ اس سے دل و دماغ کو طاقت ملتی ہے
3_ بار بار پیشاب آنے کی تکلیف ختم ہوجاتی ہے
4_سردی کے مضر اثرات سے حفاظت رہتی ہے
5_ دماغی کمزوری اور تناؤ( ڈپریشن ) بھی دور ہو جاتا ہے
دماغی کام کرنے والوں اور اسٹوڈنٹس کے لئے لاجواب ہے

تل کے فوائد

تل ایک ذائقہ دار اور تیل سے بھر پور غذا ہے ۔
تل میں وٹامن بی، وٹامن ای، پائے جاتے ہیں۔
تل کو اکثر دوسری چیزوں کے ساتھ ملا کر کھایا جاتا ہے۔جیسے کلچہ پر تل، ریوڑیاں، گچک، کیک، بسکٹ، مٹھائیوں، تل اور گڑ کے لڈو، میٹھی اشیاء پر بھی تل کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ کئی کھانوں میں بھی تلوں کا استعمال ہوتا ہے۔تل کی تاثیر گرم تر ہے ۔اس لئے اس کو گرمیوں میں کم استعمال کیا جاتا ہے اور سردی آتے ہی اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔
پاکستان میں دیہات میں لوگ تل بڑی وافر مقدار میں کاشت کرتے ہیں اور یہ کسی بھی جنرل سٹور سے بآسانی خریدا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تل امریکہ،اٹلی ،چین،بھارت اور جاپان میں کاشت کیا جاتا ہے۔
تلوں کو زیادہ دیر تک محفوظ بنانے کے لئے انہیں ہلکا سا بھون کر رکھ لیں اور روزانہ ایک سے دو چمچ شہد ملا کر کھا لیا کریں۔
چھوٹے بچے جو بستر پر پیشاب کر دیتے ہیں
ان کو آدھا چمچ کھلایا جا سکتا ہے۔
پرانے زمانے میں پہلوان لوگ اس کا استعمال کرتے تھے
یعنی وہ اپنی طاقت بڑھانے کے لئے تلوں کا استعمال کرتے تھے۔تل مارکیٹ میں دو قسم کے ملتے ہیں
ایک کا رنگ سفید ہوتا ہے اور دوسرے کا رنگ سیاہ ہوتا ہے۔
ان تلوں کا تیل بھی نکالا جاتا ہے
جسے ہم تلوں کا تیل یا پھر میٹھا تیل بھی کہتے ہیں۔
لیکن ایک تیسری قسم براؤن سرخی رنگ کے تلوں کی ہے
جو مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے
یا پھر اس کی ہمارے ہاں کاشت نہیں کی جاتی۔
طبعی لحاظ سے کالے تل استعمال ہوتے ہیں
سفید تلوں کا تیل زیتون کے تیل کے بعد دوسرا
اچھا تیل تسلیم کیا جاتا ہے
یعنی یہ زیتون کا نعم البدل ہو سکتا ہے۔
سیاہ تلوں سے نکلنے والا تیل کھانے پکانے اور ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ سفید تلوں کے تیل کو سر میں لگانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ تل گوشت جیسی خاصیت کے حامل ہیں اسی لئے یہ طاقت کو بڑھاتے ہیں تو پھر ایسے افراد جو گوشت کھانا پسند نہیں کرتے ان کو تلوں کا استعمال کرنا چاہیئے۔تاکہ گوشت کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
شاید اسی لئے گاؤں میں رہنے والے لوگ جو تلوں کا استعمال کرتے ہیں ان کی صحت شہر میں رہنے والوں کی نسبت بہتر ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ تل عمر درازی کا بھی ذریعہ بنتے ہیں
یعنی اس میں موجود وٹامن ای چہرے پر جھریاں بننے کے عمل کو آہستہ کر دیتے ہیں
جس انسان جوان جوان لگتا ہے اور جوان رہنا کس کو پسند نہیں ؟
تل کا استعمال انتہائی کم مقدار میں کرنا چایئے
ماہرین طب کے مطابق ۷ ماشہ سے ایک تولہ تک اس کا استعمال مناسب ہے۔
لیکن سردیوں میں اس کا استعمال ضرور کریں
تاکہ یہ آپ کو سردی سے محفوظ رکھے گا اور اس کے
فوائد سے بھی آپ بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے۔تل کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں۔
٭ تل جسم کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔
٭ تل دماغ کے لئے بھی نہایت مفید ہیں۔
٭ تل کا تیل خواتین کے بالوں کے لئے فائدہ مند ہے۔
بالوں کو لمبا اور سیاہ بناتا ہے۔
٭دبلے پتلے افراد تل کھا کر موٹے اور سرخ و سفید
ہو سکتے ہیں۔
٭تل ہماری جلد کو نرم رکھنے میں مدد گار ہیں۔
٭ تل اندرونی خراشوں کے لئے بھی مفید ہیں۔
٭ تلوں کو بواسیر کے مرض میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
٭تل خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔
٭تل شباب کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
٭تل مثانے کو قوت بخشتا ہے اور قطرہ قطرہ پیشاب آنے کو روکتا ہے۔
٭ قوت باہ کو بڑھاتا ہے۔
٭تل سے خارش ختم ہو جاتی ہے۔
٭تل چہرے کی رنگت کو سرخ و سفید بناتا ہے۔
٭تل کا تیل دانت درد میں آرام پہنچاتا ہے۔
٭تل ذہنی دباؤ کو کم کرنے مین مدد گار ہے۔
٭تل معدے کی جلن کو ختم کرتا ہے۔
٭ تل کھانسی اور گلے کی خراش میں کھانا مفید رہتا ہے۔
٭تل پھیپھڑوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
قارئین :
آپ نے دیکھا کہ قدرت کے اس انمول چھوٹے سے بیج میں انسان کے لئے کیا کیا راز پوشیدہ ہیں
ہمیں ہر حال میں اﷲ کا شکر بجا لانا چایئے
جس نے ہمیں اس جیسی اور کئی نعمتیں عطاء
کر رکھی ہیں۔
خدا کی نعمتوں کا شکر بجا لانے کا بہترین ذریعہ
نماز ہے ہم سب کو نماز کا پابند ہونا چایئے۔
ﷲ تعالیٰ ہم سب کو نماز کا پابند بنائے...
✿✿نوٹ
پوسٹ پسند آئے تو ضرور اس کو لائک کریں۔
مفید معلومات، اور معلومات و مفاد عامہ
بتائے گئے طریقے کے مطابق خالص ادویہ خریدیں بنائیں اور مقدار خوراک سے تجاوز نہ کریں۔
بہترین و مجربات نسخے کے لیے پیج کو لائک کریں۔

آپکی صحت ہماری اول ترجیح ہے

سفید تل کی غذائیت گوشت کے برابر قرار دی جاتی ہے، کیونکہ اس میں گوشت کی تمام خصوصیات پائی جاتی ہیں اور خاص بات تو یہ ہے کہ اس میں وہ خرابیاں موجود نہیں ہیں جو گوشت میں ہوتی ہیں۔

تل کے چھوٹے بیج ، تیل سے بھرپور ہوتے ہیں، جو سیسیم پودے پر پھلیوں میں اگتے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے سفید اور کالے رنگ کے بیجوں پر مشتمل تل زمانہ قدیم سے استعمال کیۓ جا رہے ہیں، انہیں دوا کا درجہ بھی حاصل ہے۔
تل کی غذائی اہمیت اور فائدے

چونکہ ان کی تاثیر گرم ہے ، اسلیئے سردی کے موسم میں ان کا استعمال نہایت مفید ہے۔ سفید تِل میں وٹامنز، منرلز، قدرتی تیل، کیلشیئم، آئرن، میگنیشیئم، فاسفورس، کاپر، زنک، فائبر اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں یہ ذیابیطس، بلڈپریشر، کینسر، ہڈیوں کی کمزوری، جلد کو پہنچنے والے نقصانات، دل کی بیماریوں، منہ کی بیماریوں اور کشیدگی سے بچاتا ہے اور جسم کو ڈیٹاکسیفائی کرتا ہے۔ مزید صحت بخش فوائد درج ذیل ہیں۔
حیض کے مسائل

آدھا چمچ پسے تِل نیم گرم پانی کے ساتھ دن میں دو بار کھانے سے حیض کے مسائل جیسے شدید درد اور حیض کی کمی وغیرہ دور ہوجاتی ہے۔
کیلشیئم کی مقدار

سفید تِل میں کیلشیئم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اسی لئے جو کیلشیئم کی کمی کا شکار ہوں انھیں چاہئے کہ وہ سفید تِل کے ذریعے اپنی کیلشیئم کی کمی کو پورا کریں۔ لیکن بہت زیادہ نہ کھائیں۔وہ بھی نقصان دہ ہے۔
نظامِ ہاضمہ کیلیئے

یہ نظامِ ہاضمہ کے لئے بہترین ہیں، ان میں فائبر پایا جاتا ہے جو قبض کو دور کرتا ہے۔
خون بناتا ہے

خون کی کمی کو دور کرنے کے لئے کالے تِل بہترین ہیں کیونکہ ان میں آئرن کی وافر مقدار ہوتی ہے۔ اگر کالے تل نیم گرم پانی میں بھگو کر گرائنڈ کر کے چھان کر اس میں دودھ ملا کر پیا جائے تو چند روز میں خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔
کمزور جسم کیلیئے

جسم کو موٹا ،سرخ و سفید اور طاقتور بنانے کے خواہشمند افراد اس کو بادام اور خشخاش کے ساتھ رات کو سوتے وقت دودھ کے ساتھ کھائیں اور دو تین ہفتے تک کھاتے اس کا استعمال رکھیں۔
بواسیر کیلیئے

یہ بواسیر کے مرض میں بھی مفید ہیں۔ اس کو پانی کے ساتھ پیس کر خونی بواسیر کے علاج کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ بواسیر کا خون بند کرنے کا بہترین علاج ہے۔


1

کوئی تبصرے نہیں: