حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کی تصنیفات نے تصوف، علمِ حدیث، فقہ، اور روحانیت میں بے شمار لوگوں کی رہنمائی کی۔ آپ کی سب سے مشہور تصنیف "کشف المحجوب" ہے، جو تصوف کے حوالے سے ایک انتہائی اہم کتاب سمجھی جاتی ہے۔ تاہم آپ کی دیگر بھی کچھ تصنیفات ہیں جو اسلامی علوم اور تصوف کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ آئیے، ان کی تصنیفات پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
1. کشف المحجوب
2. مقالات
حضرت داتا گنج بخشؒ کی "مقالات" بھی ایک اہم تصنیف ہے، جس میں آپ نے اپنے روحانی تجربات، تعلیمات، اور مکتبۂ فکر کو بیان کیا ہے۔ اس کتاب میں آپ کے اقوال و نصائح، اور مسلمانوں کے لیے عملی زندگی کے بارے میں راہنمائی ملتی ہے۔
3. فتوح الغیب
"فتوح الغیب" ایک دوسری اہم کتاب ہے جس میں آپ نے غیب کے علوم اور روحانی کمالات پر گفتگو کی ہے۔ یہ کتاب تصوف کے اندرونی اور غیبی پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے اور روحانیت کی گہری حقیقتوں کو بیان کرتی ہے۔
4. رسالہ فقر
حضرت داتا گنج بخشؒ کا "رسالہ فقر" بھی ایک اہم تصنیف ہے جس میں فقر (یعنی روحانی غربت) کی حقیقت اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کتاب میں فقر کی روحانیت سے متعلق آپ کی تعلیمات بیان کی گئی ہیں۔
5. تفسیر القرآن
حضرت داتا گنج بخشؒ کی ایک اور تصنیف "تفسیر القرآن" بھی ہے، جس میں آپ نے قرآن کی بعض آیات کی تفسیر کی ہے۔ اس کتاب میں آپ نے قرآن کے روحانی، فلسفیانہ، اور اخلاقی پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے اور مسلمانوں کو قرآن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ترغیب دی ہے۔
یہ تھیں حضرت داتا گنج بخشؒ کی کچھ اہم تصنیفات، جنہوں نے اسلامی تصوف، علمِ دین، اور روحانیت میں اہم مقام حاصل کیا۔ ان کی تعلیمات آج بھی روحانیت کے طالب علموں کے لیے رہنمائی کا باعث ہیں۔