پیر، 7 جنوری، 2019

بادشاہ



ایک تھا بادشاہ، ہمارا تمھارا خدا بادشاہ۔۔۔ اس جملے پر دوبارہ نظر ڈالیں تو منکشف ہو گا کہ یہ کہانیاں صرف ان بادشاہوں کی ہوا کرتی تھیں ۔ جو بادشاہت سے محروم ہو چکے ہوتے تھے۔حقیقت یہ ہے کہ بادشاہ جب تک شاہی مسند پر براجمان ہوتا ہے اس کے بارے میں کوئی بھی زبان نہیں کھولتا ۔ مگر جب وہ اپنے سر سے بادشاہ کا تاج اتار دیتا ہے تو پھر وہ لوک کہانیوں کا موضوع بن جایا کرتا ہے۔ 
تازہ ترین کہانی ملیشیاء کے بادشاہ کی ہے ۔ جس نے
 6 
جنوری
2019
کو بادشاہت کی کرسی خالی کر کے اپنی محبوبہ کو اپنا لیا۔
 49
 سالہ اس سابقہ بادشاہ کا نام سلطان محمد پنجم ہے ۔ جو ریاست کلینٹن کے بادشاہ تنکو اسماعیل پترا کا صاحبزادہ تھا ۔ شہزدہ محمد
1979
 میں ریاست کلینٹن میں اپنے والد کا ولی عہد بنا۔اور
 2010
میں اپنے والد کی وفات کے بعد ریاست کا بادشاہ بن گیا۔ 
2016
 میں پورے ملائیشیاء کا بادشاہ بن گیا۔






 سلطان محمد پنجم کی
 15 
نومبر 2004
 میں شاہی خاندان میں زبیدہ بنت نورالدین سے شادی ہوئی تھی مگر 
2008
میں شاہی جوڑے میں طلاق ہو گئی

                            
سلطان محمدپنجم ماسکو میں چھٹیاں گذار رہے تھے کہ
 22
 نومبر 2018 کو سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی ۔ جس میں بتایا گیاکہ سلطان نے ماسکو کی سابقہ ملکہ حسن ، 22
 سالہ 
OKsana Voevodina 
سے شادی کر لی ہے۔
                             
سلطان محمدپنجم کی دلہن ، ماسکو کے ایک سرجن کے گھر پید اہونی والی حسینہ ماسکوکا اسلامی نام ریحانہ رکھا گیا۔قبول اسلام کے بعد اس کی زندگی کا رخ ہی تبدیل ہو گیا ۔ ریحانہ سے پورے جسم کو ڈہانپے والا با 
وقارلباس زیب تن کرتی ہے او ر سر پر سکارف پہنتی ہے۔
                              
                               



کوئی تبصرے نہیں: